راہ میں لاکھ خش و خاک کے طوفاں آئیں
موجِ بےتاب کا ریلا ہی بہت ہوتا ہے
جانے تو کثرتِ تعداد کو کیا سمجھا ہے
شیر جنگل میں اکیلا ہی بہت ہوتا ہے
موجِ بےتاب کا ریلا ہی بہت ہوتا ہے
جانے تو کثرتِ تعداد کو کیا سمجھا ہے
شیر جنگل میں اکیلا ہی بہت ہوتا ہے
implements java.io.Serializable /*This is a ThoughtsSerializer that helps me keep track of my days, my observations; and my dreams.*/ {
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں