اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
جلانے آگ جو آئی تھی آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھا دے تم
بچا لیا ہے یتیمی سے کتنے پھولوں کو
سہاگ کتنی بہاروں کے رکھ لیے تم نے
چلے جو ہوگےشہادت کا جام پی کر تم
رسول پاک نے بانہوں میں لیا لیا ہوگا
علی تمہاری شہادت پر جھومتے ہوں گے
حسین پاک نے ارشاد یہ کیا ہوگا
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
جلانے آگ جو آئی تھی آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھا دے تم
بچا لیا ہے یتیمی سے کتنے پھولوں کو
سہاگ کتنی بہاروں کے رکھ لیے تم نے
تمہیں چمن کی فضائیں سلام کہتی ہیں
چلے جو ہوگےشہادت کا جام پی کر تم
رسول پاک نے بانہوں میں لیا لیا ہوگا
علی تمہاری شہادت پر جھومتے ہوں گے
حسین پاک نے ارشاد یہ کیا ہوگا
تمہیں خدا کی رضائیں سلام کہتی ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں