جمعہ, جولائی 07, 2006

تمہیں کچھ سوچنا ہو گا

محبت کے سمندر میں
اُترنے سے ذرا پہلے
تمہیں کچھ سوچنا ہوگا
محبت ایک صحرا ہے
جہاں پاؤں بڑھانے سے
قدم چُپ چاپ جلتے ہیں
محبت ایسی دنیا ہے
کہ اس میں جس طرف بھی جائیں
کوئی رستہ نہیں ملتا
محبت آنکھ میں آنسو
یہ پلکوں پہ چمکتی ہے
محبت آگ جیسی ہے
یہ سینوں میں سُلگتی ہے
محبت پھول جیسی ہے
جدا ہو شاخ سے جب یہ
بکھرتی ٹوٹ جاتی ہے
محبت کی فضاؤں میں
محبت کی ہواؤں میں
ہمیشہ درد ملتا ہے
محبت کے سمندر میں
اُترنے سے ذرا پہلے
تمہیں کچھ سوچنا ہو گا

کوئی تبصرے نہیں: