منگل, دسمبر 05, 2006

ایک رکعت

ایک آدمی کے پاس بھیڑ بکریوں کا ایک بڑا ریوڑ تھا۔ مگر بدقسمتی سے وہ نماز نہیں پڑھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے مسجد کے پیش امام اس کے پاس آۓ اور نصیحت کرنے لگا:

دیکھو اللہ نے تم پر بڑا فضل کیا ہے اور تم کو مویشی عطا کیے ہیں۔ یہ تمہارا فرض ہے کہ تم اللہ کا شکر ادا کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اس کے صلے میں اللہ تمہارے مویشیوں میں برکت ڈالے گا اور وہ اور بڑھ جائیں گے

آدمی نے نصیحت پاکر نماز شروع کی۔ صبح جب بھیڑ بکریوں کے پاس آکر دیکھا تو آدھے بھیڑ بکریاں مری پڑی تھیں۔

وہ امام صاحب کے پاس آیا اور کہنے لگا:

مولوی صاحب آپ تو کہتے تھے کہ میرے مویشی بڑھ جائیں گے، ادھر تو آدھے مویشی مر گیے ہیں۔

مولوی صاحب نے کہا۔ یہ اللہ کا امتحان ہے تم پر۔ تم صبر کرو اور نماز پڑھا کرو۔ اللہ تم پر رحم کرے گا۔

آدمی جب دوسرے دن صبح کا نماز پڑھ کر مویشیوں کے کوٹھے میں گیا تو کیا دیکھتا ہے کہ باقی بھیڑ بکریاں بھی مری پڑی ہیں۔ صرف ایک میمنہ بچ گیا تھا جو میں میں میں کر رہا تھا۔

آدمی کو غصہ آیا اور غصے میں میمنے کو مخاطب ہو کر کہا:

تم تو چپ رہو۔ تیرے لیے تو ایک رکعت بھی کافی ہے۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں: