منگل, مارچ 21, 2006

شکست

بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر
تو کہ الفاظ سے اصنام گري کرتا ہے
کبھي اس حسنِ دل آرا کي بھي تصوير بنا
جو تري سوچ کے خاکوں ميں لہو بھرتا ہے

بارہا دل نے يہ آواز سني اور چاہا
مان لوں مجھ سے جو وجدان ميرا کہتا ہے
ليکن اس عجز سے ہارا ميرے فن کا جادو
چاند کو چاند سے بڑھکر کوئي کيا کہتا ہے

احمد فراز

کوئی تبصرے نہیں: